میوآنز اور ٹائم ڈائیلیشن
سپیشل تھیوری آف ریلیٹوٹی میں ٹائم ڈائیلیشن کا ایک ناقابلِ تردید ثبوت میوآنز کی زمین تک رسائی کا معاملہ ہے۔ میوآنز توانائی کے وہ ذرات ہیں جو خلا سے زمین پر آتے ہیں۔ ان ذرات کی عمر بہت مختصر ہوتی ہے۔ ایک میوآن ذرہ اپنی پیدائش کے 1.56 مائیکروسیکنڈز تک زندہ رہ سکتاہے۔ یہ اتنا مختصروقت ہے کہ میوآنز کے لیے کوئی سابھی لمباسفر طےکرنا ممکن نہیں۔ ہونا یہ چاہیے کہ میوآنز جب خلا میں پیدا ہوں تو وہیں مر بھی جائیں کیونکہ اُن کی کل عمر 1.56 مائیکروسیکنڈز ہوتی ہے، اور اس لیے یہ ناممکن ہے کہ کوئی میوآنز زمین تک پہنچ پائیں۔
اب چونکہ میوآنز کی رفتار ، روشنی کی رفتار کا 98 فیصد ہے، اس لیے ٹائم ڈائلیشن واقع ہوتاہے اور ارتھ فریم آف ریفرنس کے آبزرور کو ان کی زندگی زیادہ محسوس ہوتی ہے۔ اتنی زیادہ کہ زمین کا آبزرور یہ دیکھتاہےکہ میوآنز مختصر ترین زندگی کے حامل ہونے کے باوجود بھی زمین پر آپہنچے۔ اب چونکہ سپیشل تھیوری آف ریلیٹوٹی کے مطابق کازیلٹی پر ہر ناظر کا اتفاق ہونا چاہیے سو جب ہم میوآنز کی جگہ ناظر بن کر دیکھتےہیں تو تب بھی وہ خود کو اِس لیے زمین تک پہنچتاہوا محسوس کرتے ہیں کیونکہ ان کے لیے لینتھ کنٹریکشن واقع ہوئی ہے اور انہیں زمین تک کا فاصلہ ایک انچ جیسا محسوس ہوا ہے۔